Karbala Poetry The Voice of Faith, Grief, and Courage
Pashto Poetry Text: The Heartbeat of Pashtun Emotion — The tragedy of Karbala gave birth to one of the most powerful literary traditions — karbala poetry. It is a voice of faith and resistance, a reminder of courage and sacrifice. Every verse tells the story of Imam Hussain and his companions who stood for truth and justice.
Sacrifice and Its True Message
The heart of karbala poetry is sacrifice. Imam Hussain gave his life to protect truth and justice. His example inspires generations to stay firm against oppression.
شہیدوں کے لہو سے لکھا گیا ایمان
کربلا کی زمین پہ جاگ اٹھا قرآن
وفا کے قافلے نے دکھایا جہاد کیا
حسین نے بتایا کہ صبر ہی عبادت ہے کیا
پیاسے لبوں پہ نامِ خدا رکھا گیا
ظلم کے سامنے سر جھکانا بھلا رکھا گیا
کربلا کے منظر پہ وقت بھی رو پڑا
شہادت کی خوشبو نے دل کو چھو لیا
فرات کے کنارے صبر کی داستاں لکھی
حسین نے وفا کی نئی زباں لکھی
لہو کے قطرے کہہ گئے اقرار کا مفہوم
حق کے لیے جینا ہی ایمان کا مضمون
تلواروں کے سائے میں بھی نعرہ حق بلند
کربلا نے دیا ہمیں صبر کا یہ بند
چراغ جلتا رہا ظلمتوں میں حسین کا
سچ کا پرچم رہا، نام رہا حسین کا
The Language of Grief and Devotion

karbala poetry speaks through the language of grief, devotion, and hope. Each verse brings tears and also faith that truth never dies.
غمِ حسین میں بہتی ہیں آنکھوں کی ندیاں
وفا کے دیپ جلائے ہیں عشق کی صدیاں
دل کے زخموں سے بہی دعاؤں کی روشنی
کربلا کے نام پہ ہے یہ زندگی
زینب کی آہ نے صبر کا سبق دیا
غم میں بھی شکر کا رنگ نیا دیا
شامِ غریباں میں آج بھی وہ درد باقی ہے
ہر آنسو کہہ رہا ہے، وفا باقی ہے
حسین کے نام پہ جیتا ہے دل ہمارا
شہیدوں کے نقش قدم پہ پیار ہمارا
کربلا کی شام کا منظر دل کو رلا گیا
صبر و رضا کا درس ہر دل میں سما گیا
غم کی راہوں میں بھی خوشبوِ وفا رہی
حسین کی یاد ہی زندگی بنا رہی
کربلا کے غم میں جینا بھی عبادت ہے
وفا کا ہر لمحہ محبت ہے
Karbala Poetry in Urdu Literature
In Urdu literature, karbala poetry became a symbol of truth and sorrow. Marsiya, Noha, and Salam developed as key poetic forms that narrate the Karbala tragedy.
میر انیس کی زباں میں وفا کا رنگ ہے
دبیروں کے لفظوں میں عشق کا ڈھنگ ہے
مرثیے کی زمین پہ خون کا خواب بولا
کربلا کی کہانی نے ایمان کھولا
نوحوں میں بہتے ہیں دلوں کے جذبات
حسین کا غم ہی ہے سب سے بڑی بات
سلام کہتا ہے ہر عاشق کا دل حسین کو
محبت کے نام سے پہچان ملے حسین کو
کتابوں میں لکھا نہیں، دلوں میں بسا ہے نام
کربلا کی خوشبو میں ہے حسین کا پیغام
اردو کے حرفوں میں روئیں زمانے کے درد
کربلا کے اشکوں نے دیا ہمیں یہ مرد
میرے لفظوں میں بھی خوشبوِ کربلا ہے
ہر سطر میں حسین کا قصہ جدا ہے
خوابوں میں بھی نظر آتا ہے وہ منظر حسین
وفا کے رنگ میں رنگا ہوا دلِ مؤمن حسین
The Message of Faith and Resistance

Allah Poetry in Urdu Devotion, Faith, and Timeless Words beautifully connects to karbala poetry because both express faith and the courage to face hardship. Imam Hussain’s stand in Karbala is the eternal message of resistance against injustice.
حق کے لیے اٹھا جو، وہ حسین کہلایا
ظلم کے آگے نہ جھکا، وہ چراغ جلایا
ایمان کی طاقت نے سچ کو زندہ رکھا
کربلا کے غم نے امت کو جندا رکھا
ظلمتوں کے بیچ بھی روشنی حسین کی
حق کی گواہی بنی قربانی حسین کی
صبر کا پیمانہ لبریز ہوا جب
وفا کی داستاں نے نیا رخ لیا تب
فرات کہہ اٹھا، “میں نے پیاس دیکھی ہے”
حسین کے عشق میں میں نے قیاس دیکھی ہے
سجدہ جو خون سے ہوا، عبادت بن گیا
کربلا کا معجزہ، حقیقت بن گیا
نہ ختم ہوا حسین کا پیغامِ صبر
ہر صدی میں زندہ رہا یہ ذکرِ خبر
وفا کی رہ میں چلنے کا سبق ملا
کربلا کے غم سے ایمان نیا جلا
Karbala Poetry and Modern Emotion
Today, karbala poetry still moves hearts in gatherings, on social media, and in songs. It reminds people that love, truth, and sacrifice never die.
نئے زمانے میں بھی کربلا کی صدا گونجی
حق کے طلبگاروں نے پھر دعا گونجی
دلوں پہ نقش ہوا ہے عشق حسین کا
محبت کا پیکر ہے، درد حسین کا
شاعری میں اب بھی لہو کی مہک ہے
کربلا کی یاد میں صبر کی جھلک ہے
نوحے بدل گئے، جذبات وہی ہیں
کربلا کی داستان کے حالات وہی ہیں
آج بھی بچوں کی زبان پہ ہے نام حسین
وفا کا علم اٹھائے ہے ہر غلام حسین
وقت بدلا مگر پیغام وہی رہا
کربلا کی روشنی کا مقام وہی رہا
شاعر کہتا ہے، “کربلا میرا عشق ہے”
ہر مصرعے میں حسین کا نقش ہے
حق کی راہوں میں جو چلا، وہ حسین بنا
دل کی دھڑکن میں بھی حسین کا سنا
The Timeless Spirit of Karbala Poetry

The eternal message of karbala poetry is that truth wins even in sacrifice. Imam Hussain proved that standing for justice is worth every struggle.
مرنے کے بعد بھی زندہ ہیں حسین
وفا کے رنگ میں رنگے ہیں حسین
کربلا کے پیغام نے دیا ایمان نیا
ظلم کے مقابل ہوا انسان نیا
آنسوؤں میں چھپی ہے محبت کی روشنی
غمِ حسین میں ہے عبادت کی روشنی
ہر صدی میں یہ پیغام زندہ رہے گا
حق کا چراغ یوں ہی جلتا رہے گا
خاک پہ لکھی تھی جو بات حسین نے
عرش پہ گونجی وہ آواز حسین نے
شہادت کی صدا ہے ایمان کی دلیل
کربلا کی زمین پہ جیتا ہے یہ جلیل
وقت گزر گیا مگر نام باقی ہے
حسین کا غم، حسین کا کلام باقی ہے
وفا کی داستاں کبھی ختم نہیں ہوئی
کربلا کی صدا کبھی کم نہیں ہوئی
Conclusion
In the end, karbala poetry remains an endless river of emotion, devotion, and truth. It keeps Imam Hussain’s legacy alive and inspires every generation to rise with courage and compassion.
The power of these verses lies in their heart — they make us weep, yet also strengthen our faith. Karbala is not just a place or event; it is an eternal lesson of humanity, sacrifice, and divine love.
